ایشیا کی معروف دینی درسگاہ دارالعلوم دیوبند کے مایہ ناز استاذ حدیث
مولانا ریاست علی ظفر بجنوری کا آج انتقال ہوگیا ۔ ان کے انتقال کے خبر
سنتے ہی دار العلوم دیوبند اور دیوبند سے وابستہ افراد میں رنج و غم کی لہر
دوڑ گئی ۔ مولانا کا آج صبح انتقال ہوا۔ وہ تقریبا 75 برس کے تھے ۔
مولانا نے تقریبا چالیس سال تک درس و تدریس کی خدمات انجام دے کر ہزاروں
تشنہ لبوں کو سیراب کیا ۔ مولانا مسلمانان ہند کی سب سے بڑی تنظیم جمعیۃ
علمائے ہند کے تقریبا 10 برس تک نائب صدر بھی رہے ۔ دارالعلوم دیوبند کا
الہامی ترانہ یہ علم و ہنر کا گہوارہ اور جمعیۃ علمائے ہند
کا ترانہ یہ اہل
یقیں کی جمعیۃ بھی مولانا کا ہی تحریر کردہ ہے۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء صوبہ یوپی کے صدر مولانا محمد متین الحق اسامہ
قاسمی نے کہا کہ یہ ملت اسلامیہ کے لئے کسی حادثہ سے کم نہیں ہے۔ غم کی اس
گھڑی میں ہم سب ایک دوسرے کی تعزیت کے مستحق ہیں۔ مولانا اسامہ کےمطابق
مولانا ریاست علی بجنوری دارالعلوم کے انتہائی محبوب اساتذہ میں سے تھے۔
طلبہ کے ساتھ انتہائی شفقت و محبت کا معاملہ فرماتے تھے، آج ہم اپنے
انتہائی مشفق مربی استاذ سے محروم ہوگئے۔انہوں نے کہا کہ مولانا انتہائی
ضعف کے باوجود پوری بشاشت کے ساتھ طالبان علوم نبوت کو فیضیاب کررہے تھے۔